Friday, July 5, 2013

ہمدرد قوم

پہلے تو میں اپنے ان تمام دوست احباب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے میری غیر حاضری کا سبب دریافت کیا اور اس تمام عرصے میں میرے لیے دعا گو رہے- دراصل پچھلے کچھ عرصے میں، میں اپنی تعلیمی اور دفتری معمولات میں اتنا مصروف رہا کہ بلاگ پر کچھ توجہ نہ دے سکا لیکن آج کچھ ایسا منظر دیکھا کہ اپنے احساسات کی ترجمانی کرنے کے لیۓ مجھے الفاظ کا سہارہ لینا پڑا- اور یہ کوئی ایک واقعہ نہیں بلکہ اکثر و بیشتر یہی حالات روزانہ یہاں کی سڑکوں پر بارہا نظر آتے ہونگے- قصہ مختصر یہ کہ:
ہماری نظروں کے سامنے سڑک پر ایک گاڑی کسی راہگیر سے ٹکرا جائے تو یک دم ہمدرد لوگوں کا ایک غول جائے وقوعہ پر اکھٹا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ڈرائیور ان سب ہمدردوں کے سامنے سے گاڑی اس شان بےنیازی سے دوڑاتا ہوا لے جاتا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں اور اگر کچھ ہوا بھی ہے تو صرف اتنا کہ اسے آج وقت نکال کر گاڑی کا کچھ کام کرانا پڑے-