جب سے نورانی بیگم حج کرکے واپس آئیں اور حویلی والوں نے اُن کا شاندار خیرمقدم کیا اُن کی بلّی ہرہ بھی یہ سب تقاریب دیکھ رہی تھی تواچانک اس کے دل میں خیال پیدا ہوا،میں بھی کیوں نہ حج کرکے آؤں تاکہ میری بھی ایسی ہی آؤ بھگت ہو۔ بس اس خیال کا آناتھا کہ ہرہ بلّی نے حج کا ارادہ پکّا کرلیا اور فوراٌ کمرے میں جاکر اپنی بھانجی پوسی رانی کو مطلع کردیا کہ میں حج کو جارہی ہوں۔
پوسی حیران ہوکر بولی خالہ جان آپ یہ کیا کہہ رہی ہیں،پہلے کبھی آپ نے اپنے ماضی پر بھی غور کیا ہے جس دن آپ نے اپنی پاکبازی کا اعلان کیا اُسی دن ہزاروں چوہے اپنے مقتول بچوں کا ماتم کرتے ہوئے نکل آئیں گے۔ہرہ بلّی نے ڈانٹ کر کہا تم چُپ رہو بس میں نے حج کا ارادہ کرلیاہے اور ظلم سے توبہ کرلی ہے۔پوسی کو یہ اندازپسند نہیںآیا اس نے فوراٌ اپنی ماں کو جو ایک امریکن کے گھر میں انڈے اور توس پر پلتی تھی،فون کردیا کہ وہ ہرہ خالہ سے آکر ملے۔پوسی کی ماں دوڑتی ہوئی اپنی بہن سے ملنے آئی۔ہرہ نے جب بہن کو دیکھا تو گلے لگایا،امریکن بچوں کی خیریت پوچھی ،معلوم ہوا سب کو ٹیکساس میں پیدا ہوتے ہی نیشنلیٹی مل گئی۔اس کے بعد ہرہ نے اپنا پروگرام سنایا۔