Saturday, March 10, 2012

رواجی ذہن

الیس ہوے (Elisa Howe) امریکہ کے مشہور شہر مسچوچسٹ کا ایک معمولی کاریگر تھا- وہ ١٨١٩ء میں پیدا ہوا اور صرف ٤٨ سال کی عمر میں ١٨٦٧ء میں اس کا انتقال ہو گیا- مگر اس نے دنیا کو ایک ایسی چیز دی جس نے کپڑے کی تیاری  میں ایک انقلاب پیدا کر دیا- یہ سلائی مشین تھی جو اس نے ١٨٤٥ء میں ایجاد کی-
الیس ہوے نے جو مشین بنائی اس کی سوئی میں دھاگہ ڈالنے کے لئے سوئی کی جڑ کی طرف چھید ہوتا تھا جیسا کہ عام طور پر ہاتھ کی سوئیوں میں ہوتا ہے- ہزاروں برس سے انسان سوئی کی جڑ میں چھید کرتا آ رہا ہے- اس لئے الیس ہوے نے سلائی کی مشین تیار کی تو اس میں بھی عام رواج کے مطابق اس نے جڑ کی طرف چھید بنایا- اس کی وجہ سے اس کی مشین ٹھیک کام نہیں کرتی تھی- شروع میں وہ اپنی مشین سے صرف جوتا سی سکتا تھا، کپڑے کی سلائی اس مشین پر ممکن نہ تھی-
الیس ہوے ایک عرصہ تک اسی ادھیڑ بن میں رہا مگر اس کی سمجھ میں اس کا کوئی حل نہیں آتا تھا- آخر کار اس نے ایک خواب دیکھا- اس خواب نے اس کا مسئلہ حل کر دیا-

No comments:

Post a Comment