Sunday, September 18, 2011

پياسا کوا


ايک پياسے کوے کو ايک جگہ پانی کا مٹکا پڑا نظر آيا۔ بہت خوش ہوا ليکن يہ ديکھ کر مايوسی ہوئی کہ پانی بہت نيچے فقط مٹکے کی تہہ ميں تھوڑا سا ہے۔ سوال يہ تھا کہ پانی کو کيسے اوپر لائے اور اپنی چونچ تر کرے۔

اتفاق سے اس نے حکايات لقمان پڑھ رکھی تھی پاس ہی بہت سے کنکر پڑے تھے اس نے اٹھا کر ايک ايک کنکر اس میں ڈالنا شروع کيا۔ کنکر ڈالتے ڈالتے صبح سے شام ہوگئی۔ پياسا تو تھا ہی نڈھال بھی ہوگيا۔ مٹکے کے اندر نظر ڈالی تو کيا ديکھتا ہے کہ کنکر ہی کنکر ہيں۔ سارا پانی کنکروں نے پی ليا ہے۔ بے اختيار اس کی زبان سے نکلا ہت ترے لقمان کی۔ پھر بے سدھ ہو کر زمين پرگرگيا اور مرگيا۔ اگر وہ کوا کہیں سے ايک نلکی لے آتا تو مٹکے کے منہ پر بيٹھا بيٹھا پانی کو چوس ليتا۔ اپنے دل کی مراد پاتا۔ہر گز جان سے نہ جاتا۔
تحریر : ابن انشاء

1 comment:

  1. ماشا اللہ بوھت اچھے پوسٹس ہیں. اچھا کم جاری رکھیں

    ReplyDelete