صحابی رسول(صلی الله علیه و آله و سلّم) حضرت ابو طلحہ انصاری (رضی اللہ عنہ) ایک مرتبہ اپنے باغ میں نماز پڑھ رہے تھے کہ اچانک ایک پرندہ اڑا اور باغ کے گنجان ہونے کے باعث اسے باہر جانے کا راستہ نہ ملا جس کی وجہ سے وہ پھڑ پھڑاتا ہوا درختوں کے درمیان سے باہر جانے کا راستہ ڈھونڈتارہا
اس کی پھڑ پھڑاہٹ سن کر حضرت ابوطلحہ (رضی اللہ عنہ) کی نظر اس پرندے پر جاپڑی اور نظر وخیال دونوں پرندے کی جانب مبذول ہوگئے‘ جس کی وجہ سے وہ یہ بھی بھول گئے کہ میں کون سی رکعت پڑھ رہا ہوں‘ نماز میں سہو ہوجانے اور نماز سے غافل ہونے اور نماز میں دوسری طرف متوجہ ہوجانے پر انہیں بہت زیادہ افسوس اور دکھ ہوا‘ چنانچہ آپ نے فوراً حضور اقدس (صلی الله علیه و آله و سلّم) کی بار گاہ میں حاضر ہوکر پورا قصہ سنایا اور عرض کیا
یا رسول اللہ (صلی الله علیه و آله و سلّم)! چونکہ یہ مصیبت میرے باغ کی وجہ سے پیش آئی ہے‘ اس لئے میں اس باغ کو اللہ تعالیٰ کی راہ میں وقف کرتا ہوں‘ آپ (صلی الله علیه و آله و سلّم) جہاں چاہیں اس باغ کو صرف فرمادیں۔
very impressive....azeem logoo ki azeem baatei.
ReplyDelete