Thursday, August 11, 2011

بيا ن پا لتو جا نورں کا

بھلا ایسا بھی کوئی گھر ہے جس ميں ایک نہ ایک پالتو جانور نہ ہو. گائے نہیں تو بھینس، بھیڑ نہیں تو بکری. کتا نہیں تو بّلی، گھوڑا نہیں تو گدھا. جانور پالنا بڑی اچھی بات ہے. یہ صرف انسان کا خاصہ ہے. آپ نے کبھی نہ دیکھا ہوگا کہ کسی طوطے نے خرگوش پالا ہو، کسی مرغی نے کوئی بّلی پالی ہو، یا کسی گدھے نے کوئی گھوڑا پالا ہو. گدھا بظاہر کیسا بھی نظر آئے ایسا گدھا بھی نہیں ہوتا
پہلی قسم: دُدھ دینے والے جانور مثلاً گائے، بھینس، بکری وغیرہ
دوسری قسم: دُودھ پینے والے جانور مثلاً بّلی، کبھی سامنے کبھی چُوری چُھپے
تیسری قسم: جو نہ دودھ دیتے ہیں نہ دودھ پیتے ہیں، مثلاً مرغی، کبوتر، طوطا وغیرہ
چوتھی قسم: ہم بھول گئے ہیں، اس لئے اسے نظر انداز کرتے ہیں، اور تھوڑا تھوڑا حال ان جانوروں کا لکھتے ہیں

  







تحرير ابنِ انشاء

No comments:

Post a Comment